زبان تبدیل کریں
×
مواد
اردو – کماؤنی
بس اسٹیشن تک سفر کرنے کے لیے
  • ڈرائیورصاحب، یہ بس کہاں جا رہی ہے؟
    ڈرائیور سیپ یو بس کان جان نین؟
  • ارے تم بتاؤ تمہیں کہاں جانا ہے؟
    ارے تم بتاؤ تومل کان جانن چھ؟
  • مجھے اسکوٹ جانا ہے، لیکن فی الحال یہاں سے مجھے پتھورا گڑھ تک جانا ہے، آگے دیکھوں گا۔
    جانن تو اسکوٹ چھ لیکن فی الحال یاں بٹی تا پتھوڑا گڑھ جالے جان چھ، اگھیل کے پھر دیکھون
  • یہ تو الموڑہ تک ہی جانے والی ہے، پتھورا گڑھ کی بس ادھر سامنے میں کھڑی ہے، اس میں بیٹھ جاؤ۔
    یو تو الماڑ تکے جانین والی چھ، پتھورگڑے یک بس پار او سامنی میں ٹھاڑی چھ، اومیں بھیٹ جااو
  • ڈرائیور صاحب، کیا آپ کی بس پتھورا گڑھ جارہی ہے؟
    ڈرائیور سیپ تمری بس پتھوڑگڑھ جانین کے؟
  • ہاں جا رہی ہے، ٹکٹ لے لیا؟ انہیں لے رکھا ہے تو لے آؤ پہلے، ادھر وہاں سامنے کھڑکی سے۔
    ہوئے جانین، ٹکٹ لی ہے لو؟ نی لہی راکھ تو لی آاو پےلی پار واں سانمنی کھڑکی بٹی؟
  • رکو بھر، پہلے سیٹ تو گھیر لوں بیگ سیٹ میں رکھ کر، پھر ٹکٹ لاتا رہوں گا۔ کیا خیال ہے؟
    جاگو پے، پے لی سیٹ تے گھیری لیوں بیگ سیٹم دھری بیر، پھر ٹکٹ لیونے رونن۔ کس کنچھا؟
  • ہاں ہاں گھیر لو سیٹ ، بیگ رکھ دو جلدی جاکر ٹکٹ لے آؤ، وہاں لائن لمبی ہے۔
    ہوئے ہوئے گھیر لہی یو سیٹ، بیگ دھر دیو لیکن جلدی جے بیر ٹکٹ لی آاو، وان لائن لمبی چھ۔
  • تم ذرا میرے بیگ کا خیال رکھ دینا تو، کوئی لے جاتا رہے گا تو ہو گیا ، میں ٹکٹ لے آتا ہوں
    تم ذرا میر بیگوک خیال دھر دیا دھن، کوے لی جانین رولو تو ہے گے، میں دوڑ بیر ٹکٹ لیوں
  • جاؤ جاؤ ٹکٹ لے آؤ پہلے، سامنے وہ چار نمبر کاؤنٹر دکھ رہا ہے وہیں ملتے ہیں۔
    جااو جااو ٹکٹ لی آاو پے لی، پار او چار نمبر کاؤنٹر دیکھی رو وین ملنیں
  • بھائی صاحب، ایک ٹکٹ پتھورا گڑھ کا دے دو۔ کتنے پیسے دوں؟
    بھائی سیپ، ایک ٹکٹ پتھورا گڑھوک دی دیو دھں۔ کتو ڈبل دیوں؟
  • ٹوٹے پیسے دینا ڈیڑھ سو روپے۔ میرے پاس ٹوٹے پیسے بالکل بھی نہیں ہے، بہت پریشانی ہو رہی ہے۔
    ٹوٹی ڈبل دیا ڈیڑھ سو روپیں۔ میار پاس ٹوٹی ڈبل بالکل لے نہانتن، بھوتے پریشانی ہے رے
  • ارے تم فکر نہ کرو بھائی، میں دیتا ہوں ٹوٹے پیسے ڈیڑھ سو روپے۔ یہ لو شمار کرلو اچھی طرح سے۔
    ارے تم چنتا نی کرو دادی، میں دیوں ٹوٹی ڈبل ڈیڑھ سو روپین، یو لی یو گن لہی یو بھلی کے